محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!ہم سب گھر والے آپ کو ڈھیروں دعائیں دیتے ہیں‘اللہ تعالیٰ آپ کو اور آپ کی نسلوں کو جزائے خیر عطا فرمائے ‘آمین !۔جس طرح آپ لوگوں کے لئے آسانی اور خیر کا ذریعہ بنے ہوئےہیں اس کی مثال کہیں اور نظر نہیں آتی۔تسبیح خانہ اور آپ سے جڑنے کے بعد غموں سے نجات ملی ہےا ور خوشیاں نصیب ہوئی ہیں۔
آپ کے تعارف اور نسبت سے پہلے گھر کا ہر فرد کسی نہ کسی مسئلے اور بیماری میں مبتلا تھا۔ایک بیماری ختم ہونے کا نام نہیں لیتی تھی کہ دوسرے آجاتی تھی۔ان بیماریوں کی وجہ سےآئے دن ہسپتالوں کے چکر کاٹتے رہتے تھے۔اللہ سے مانگتے تھے کہ کسی طرح ہماری یہ پریشانیاں اور بیماریاں ختم ہو جائیں۔ میری ایک بیٹی کو کافی عرصہ سے تھائی رائیڈ کا مسئلہ تھا جو کسی بھی دوا سے ٹھیک نہیں ہورہا تھا اور ڈاکٹر اس کا حل آپریشن ہی بتاتے تھے ‘مگر میری بیٹی آپریشن کے لئے راضی نہ تھی ۔ ایک مخلص کے ذریعے آپ سے اور عبقری سے تعارف ہوا ۔ عبقری رسالہ پڑھنے کے بعد احساس ہوا کہ کس طرح مخلوق آپ سے فیض پارہی ہے‘اپنے دکھ درد اور مشکلات ٹلوا رہی ہے۔اس کے بعد بس یہی تمنا تھی کہ کسی طرح آپ سے ملاقات ہو جائے مگر بارہا کوشش کی ملاقات کے لئے ٹوکن نہ مل سکا۔ہم مایوسی کا شکار ہونا شروع ہو گئے تھے۔آخر اللہ تعالیٰ نے ہماری یہ مشکل بھی آسان کر دی اور آپ سے ملاقات کے لئے ٹوکن بھی مل گیا۔آپ سے مسائل اور بیماریوں کا ذکر کیا تو آپ نے روحانی اعمال دئیے اور پھر بیٹی کو دم بھی کیا۔الحمدللہ آپ سے ملاقات کا ایسا فیضان ملا کہ ہمارے دکھ درد ختم شروع ہو گئے۔گھر سے بیماریاں اور مسائل ختم ہونے لگے۔جب بیٹی کو تھائی رائیڈ کا مسئلہ تھا تھوڑے ہی عرصہ میںاس کی حالت بہتر ہونے لگی اورآخر بغیر کسی آپریشن کے اسے مرض سے نجات مل گئی اور آج وہ صحت مند زندگی گزار رہی ہے۔ہم اللہ کا جتنا شکر ادا کرے کم ہے کہ آپ جیسی نیک ہستی کا ساتھ نصیب ہوا اور ہمیں اللہ تعالیٰ کے قریب کرنے کا ذریعہ بنے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں